Fsee

Ho Gayi Ibtada Dekhte Dekhte Lyrisc | Saghar Siddiqui

Ho Gayi Ibtada Dekhte Dekhte Lyrisc | Saghar Siddiqui


میں فسا نے تلاش کر تا ہوں 
آپ عنوان ڈھو نڈ کر لایں  

 آو بادہ کشو کی بستی سے 
کوی انسان دھو نڈ کر لائیے 

ہو گئی ابتدا دیکھتے دیکھتے 
بن گیا قافلہ دیکھتے دیکھتے 

میرا سوچنا تیری زات تک 
میری گفتگو تیری بات تک 

تم نہ ملو جو کبھی مجھے 
میرا دھونڈنا تجھے پار تک 

میں تو بیٹھا ہی تھا بس ابھی  
کوئی اٹھ کر چلا دیکھتے دیکھتے 

کل رات اُڑ رہے تھے 
ستارے ہوا کے ساتھ 

اور میں اُداس بیٹھا تھا 
اپنے خدا کے ساتھ 

کہ یا تو قبولیت کے 
طریقے سکیھا مجھے 

یا میرے دل کو باندھ دے 
اپنی رضا کے ساتھ 

یہ زمانے کو کیا ہو گیا آج کل 
اٹھ گئی ہے حیا دیکھتے دیکھتے 

نہ خلوص و محبت کی باتیں رہیں 
نہ رہی ہے وفا دیکھتے دیکھتے 

شوق جگنو پکڑنے کا اب نہ رہا 
نہ رہی وہ ضیاء دیکھتے دیکھتے 

بس میں دل ہے میرا اب کہاں دوستو 
ہو گیا ہے فدا دیکھتے دیکھتے 

جن کی کل تک نہ تھی حیثیت کچھ بھی وہ 
بن گئے ہیں خدا دیکھتے دیکھتے 

یوں تو شاکر بہت کم سخن تھا مگر 
ہو گئی ہے عطا دیکھتے دیکھتے


Post a Comment

0 Comments