Fsee

New Sufi Kalam | Hum to kafir howe hazrat ishq ke

 New Sufi Kalam | Hum to kafir howe hazrat ishq ke lyrics

Hum to kafir howe hazrat ishq ke lyrics

 ہم تو کافر ہوئے حضرت عشق کہ
بندگی کے لیے بتكدا مل گیا

ہو کہ خود سے جدا خود کو سجدہ کیا
بت پرستی میں مجھ کو خدا مل گیا

در در کی بندگی سے جبیں کو بچا لیا
نقشے قدم ہی یار کو کعبہ بنا دیا

دل میں دلبر نہیں تو کچھ بھی نہیں
یار جب گھر ہی نہیں تو کچھ بھی نہیں

شکل کتنی بھی صوفیانہ ہو
صاف اندر نہیں تو کچھ بھی نہیں

دل میں کتنا ہی درد کیوں نہ ہو
چشم جب تر نہیں تو کچھ بھی نہیں

اپنے مسجود کا اگر صادق
تو جو مظہر نہیں تو کچھ بھی نہیں

بت خانے وچوں ہوندی ملاقات رب دی
بن جا بتاں دا پجاری اے جماعت رب دی

بتوں میں جلوہ فروز ہوکر
وہ آپنی صورت دیکھا رہے ہیں

وہ خود تو کافر بنے ہوئے ہیں
ہمیں  بھی کافر بنا رہے ہیں

نظر میں اُن کی ہے ایسا جادو
نہ خود پہ بس ہے نہ دل پہ قابو

کھلا ہے اُن کا شراب خانہ
نظر سے آپنی پلا رہے ہیں

صنم کی پوجا ہے دین و ایماں
صنم پر کردوں میں جان قربان

صنم کا رُخ جس طرف ہوا ہے
دیوانے سجدے لٹا رہے ہیں

صنم خدا ہے خدا صنم ہے
صنم کی پوجا میرا حرم ہے

توں اپنے کعبے کو جا اے زاہد
ہم اپنے کعبے کو جا رہے ہیں


Post a Comment

0 Comments