Fsee

Kalaam Imam Bakhsh Nasikh Zanjiir Liye Phirte Hain Sufi Kalam 2020 | Sam...

Kalaam Imam Bakhsh Nasikh Zanjiir Liye Phirte Hain Sufi Kalam 2020

عقل والوں سے نہ ہوئی بیاں تیری صورت

عشق والے تیری تصویر لیے بیٹھے ہیں

تیری صورت سے کسی کی نہیں ملتی صورت

ہم جہاں میں تری تصویر لیے پھرتے ہیں

سب ہمارے لیے زنجیر لیے پھرتے ہیں

ہم سر زلف گرہ گیر لیے پھرتے ہیں

کون تھا صید وفادار کہ اب تک صیاد

بال و پر اس کے ترے تیر لیے پھرتے ہیں

تو جو آئے تو شب تار نہیں یاں ہر سو

مشعلیں نالۂ شب گیر لیے پھرتے ہیں

معتکف گرچہ بظاہر ہوں تصور میں مگر

کو بہ کو ساتھ یہ بے پیر لیے پھرتے ہیں

رنگ خوبان جہاں دیکھتے ہی زرد کیا

آپ زور آنکھوں میں اکسیر لیے پھرتے ہیں

جو ہے مرتا ہے بھلا کس کو عداوت ہوگی

آپ کیوں ہاتھ میں شمشیر لیے پھرتے ہیں

سرکشی شمع کی لگتی نہیں گر ان کو بری

لوگ کیوں بزم میں گل گیر لیے پھرتے ہیں

تا گنہ گاری میں ہم کو کوئی مطعوں نہ کرے

ہاتھ میں نامۂ تقدیر لیے پھرتے ہیں

قصر تن کو یوں ہی بنوا یہ بگولے ناسخؔ

خوب ہی نقشۂ تعمیر لیے پھرتے ہیں

امام بخش ناسخ

Post a Comment

0 Comments